۲ -قلیل پانی: بمطابق فتوٰی مرجع تقلید سید علی حسینی سستانی
مسئلہ (۲۳)
مسئلہ (۲۴)
جب قلیل پانی کسی نجس چیز پرگرے یاکوئی نجس چیزاس پرگرے تو پانی
نجس ہوجائے گا۔البتہ اگرپانی نجس چیزپراوپرسے گرے تواس کاجتناحصہ اس نجس چیز سے
ملے گانجس ہوجائے گا،لیکن باقی پاک ہوگا۔
مسئلہ (۲۵)
جوقلیل پانی کسی چیز پرعین نجاست دورکرنے کے لئے ڈالا جائے اور
نجاست سےجدا ہوجائے اگر ان چیزوں پر گر رہاہے جو ایک بار دھونے سے پاک نہیں ہوتیں
تو نجس ہے اوراسی طرح وہ قلیل پانی جوعین نجاست کے الگ ہوجانے کے بعدنجس چیز کوپاک
کرنے کے لئے اس پرڈالاجائے اس سے جدا ہوجانے کے بعد(بنابراحتیاط لازم) نجس ہے۔ مسئلہ
(۲۶)
جس قلیل پانی سے پیشاب یاپاخانے کے مخارج دھوئے جائیں وہ اگر کسی
چیز کولگ جائے توپانچ شرائط کے ساتھ اسے نجس نہیں کرے گا:
اول:
پانی میں نجاست کی بو، رنگ یاذائقہ پیدانہ ہواہو۔
دوم: باہرسے کوئی نجاست
اس سے نہ ملی ہو۔
سوم: کوئی اورنجاست مثلاً خون پیشاب یاپاخانے کے
ساتھ خارج نہ ہوئی ہو۔
چہارم: پاخانے کے ذرے پانی میں دکھائی نہ دیں ۔
پنجم: پیشاب یاپاخانے کے مخارج کے اطراف پرمعمول
سے زیادہ نجاست نہ لگی ہو۔
No comments:
Post a Comment