﷽
مَاکَانَ مُحَمَّدٌاَبَااَحَدٍمِنْ رِجَالِکُمْ وَلٰکِنْ رَسُوْلَ اللہِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّیْنَ۔
خدانے نوع انسان کی راہنمائی
اور ان کو مطلوبہ کمال اور دائمی سعادت تک پہنچانے کیلئے انبیاء اور رسول
بھیجےہیں۔ اگر اللہ تعالٰی کی طرف سے انبیاء ؑ مبعوث نہ کئے جاتے تو انسان گمراہی
کی تاریکیوں میں بھٹکتا رہتا اور تخلیقِ انسانیت کا مقصد فوت ہو جاتا۔
مشہور روایت کے مطابق اللہ
تعالٰی نے 124000انبیاءؑ بھیجے ۔
ان میں سے 313 رسول تھے۔
05 اولوالعزم یعنی صاحبِ
شریعت تھے۔
حضرت نوحؑ، حضرت ابراہیمؑ،
حضرت موسٰیؑ، حضرت عیسٰی ؑ، اور
حضرت محمد مصطفٰیﷺ۔
اللہ نے انبیاءؑ کو صحیفے اور
کتب آسمانی عطا فرمائیں ۔ جن میں سے مشہور کتب درج ذیل ہیں۔
زبور------------------------------------ حضرت
داودؑ
توریت---------------------------------- حضرت
موسٰیؑ
انجیل -----------------------------------حضرت عیسٰیؑ
قرآن مجید-------------------------- حضرت
محمد مصطفٰیﷺ
قرآن کریم میں ارشاد خدوندی
ہے۔
مَاکَانَ مُحَمَّدٌاَبَااَحَدٍمِنْ
رِجَالِکُمْ وَلٰکِنْ رَسُوْلَ اللہِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّیْنَ۔
ترجمہ: محمدﷺ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن
وہ رسول خدا ہیں اور ان پر انبیاء ؑ کا سلسلہ ختم ہوگیا۔
جب تک دنیا باقی ہے یہ شریعت بھی باقی رہے گی۔
اسلام کی تعلیمات ، معارف اور احکام کی جامعیت ایسی ہے کہ وہ قیامت تک کے انسانوں
کی تمام معنوی اور مادی ضروریات کو پورا کرتی ہیں۔ جو شخص کسی بھی معنی یا مفہوم
میں آنحضرتﷺ کے بعد نبوت کا دعویٰ کرے وہ کافر اور واجب القتل ہے۔
ترجمہ: اگرچہ فقط اسلام ہی خدا کا حقیقی دین ہے۔
مگر دوسرے مذاہب کے ماننے
والوں کےساتھ امن سلامتی اور رواداری پر مبنی سلوک رکھنا چاہیے۔ چاہے وہ دنیا کے
کسی ملک میں رہتے ہوں۔ اسلام میں اتنی کشش ہے کہ اگر اسے اس کی حقیقی صورت میں پیش
کیا جائے اور غیر مسلموں پر اسلامی تعلیمات اور اسلام کی حقیقیت کو استدلال کے
ذریعے روشن اور واضح کیا جائے تو یہ غیر مسلموں کو اپنی طرف مائل کرلےگا۔لہٰذا
قرآن کریم میں ارشاد خداوندی ہے۔
لَا اِکْرَاہَ فِی الدِّیْنِ دین قبول کرنے میں
زبردستی نہیں ہے۔
اسلام کو دباو ،تشدد اور جبر
کے ذریعے لوگوں پر تھوپنے سے منع کرتا ہے۔ کیونکہ صحیح اور غلط راسے کے درمیان فرق
واضح ہے۔لہٰذا جبر اور زبردستی کی ضرورت نہیں ہے۔
No comments:
Post a Comment