!قیامت!
اَللہُ لَا اَلٰہَ
اَلَّاھُوَ لَیَجْمَعَنَّکُمْ اِلٰی یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ لَا رَیْبَ فِیہِ۔ سورۃ
نساء آیت نمبر 87
خدا کے سوا کوئی معبود
نہیں۔ یقیناً وہ تم سب کو قیامت کے دن جمع کرے گا جس دن کے بارے مین کوئی شک نہیں
ہے۔
اللہ تبارک و تعالٰی تمام انسانوں کو موت
کے بعد ایک دن زندہ کرے گا۔ اور ان کے اعمال کے مطابق سزا و جزا دیگا۔ نیک اور
صالح لوگ جنت میں جبکہ کافر اور گنہگار و بدکردار لوگ دوزخ میں جائیں گے۔
قرآن پاک
میں ارشا د فرماتاہے۔
"البتہ وہ انسان جس نے سرکشی کی اور دنیوی
زندگی کو ترجیح
دی
یقیناً اس کی جگہ جہنم ہے اور جو اپنے پروردگار کے مقام
عدل سے ڈرے اور اپنے نفس کو (غلط) خواہشات سے
روکے
یقیناً اس کا ٹھکانہ جنت ہے۔ "
دنیا کی حقیقت ایک پل اور عارضی جگہ ہے۔
جس سے گزر کر انسان کو عالم بقاء میں جانا ہے۔ دوسرے الفاظ میں یہ دنیا آخرت کے لیے ایک کھیتی کی مانند
ہے کہ جو یہاں اگایا جائیگا وہی قیامت میں کاٹا
جائیگا۔
حضرت
علیؑ دنیا کے بارے میں فرماتے ہیں۔ کہ
" دنیا اُس شخص کیلئے صداقت اور سچائی کی
جگہ ہے
جو اس کے ساتھ
سچائی سے پیش آئے۔ اور اس کیلئے
بے نیازی کی
جگہ ہے جو اس سے زادِ راہ جمع کرے۔
اس کیلئے
بیداریو ہوشیاری کی جگہ ہے جو اس سے عبرت
حاصل کرے۔ یہ
دنیا خدا کے دوستوں کے لئے مسجد ہے ،
وحی الٰہی کے اترنے کی جگہ ہے اور اولیاء اللہ کے لیے
ایک تجارت گاہ
ہے۔"
ماخوذ از کتاب دین شناسی
No comments:
Post a Comment