بمطابق
فتوای مرجع اعلٰی حضرت آیت اللہ العظمٰی
آقائے سید علی حسینی سیستانی مدظلہ العالی
آقائے سید علی حسینی سیستانی مدظلہ العالی
استمناء:
1569۔ اگر روزہ دار استمناء کرے (استمناء کے معنی جماع کے علاوہ
کوئی ایسا فعل سر انجام دینا جس سے منی خارج ہو۔)تو اس کا روزہ باطل ہو جاتا ہے۔
1570۔ اگر بتے اختیاری کی حلات مین کسی کی منی خارج ہو جائے تو
اس کا روزہ باطل نہیں ہے۔
1571۔ اگرچہ روزے دار کو علم ہو کہ اگر دن میں سوئے گا تو اسے
احتلام ہو جائے گا یعنی سوتے میں اس کی منی خارج ہو جائے گی تب بھی اس کے لئے سونا
جائز ہے خواہ نہ سونے کی وجہ سے اسے کوئی تکلیف نہ بھی ہو اورا گر اسے احتلام ہو
جائے تو اس کا روزہ باطل نہیں ہوتا۔
1572۔ اگر رروزے دار منی خارج ہوتےوقت نیند سے بیدار ہو جائے تو
اس پر واجب نہیں کہ منی کو نکلنے سے روکے۔
1573۔ جس روزے دار کو احتلام ہو گیا ہو وہ پیشاب کر سکتا ہے خواہ
اسے یہ علم ہو کہ پیشاب کرنے سے باقی ماندہ منی نالی سے باہر آجائے گی۔
1574۔ جب روزے دار کو احتلام ہوجائے ، اگر اسے معلوم ہو کہ منی
نالی میں رہ گئی ہے او ر اگر غسل سے پہلے پیشاب نہیں کرے گا تو غسل کے بعد منی اس
کے جسم سے خارج ہوگی تو احتیاط مستحب یہ کہ غسل سے پہلے پیشاب کرے۔
1575۔ جو شخص منی نکالنے کے ارادے سے چھیڑ چھاڑ اور دل لگی کرے
لیکن اس کی منی نی نکلے تو اگر دوبارہ روزے کی نیت نی کرے تو اس کاروزہ باطل ہے۔
اور اگر دوبارہ روزے کی نیت کرلے تو احتیاط لازم کی بنا پر ضروری ہے کہ روزے کو
تمام کرے اوراس کی قضا بھی بجا لائے۔
1576۔ اگر روزے دار منی نکالنے کے ارادے کے بغیر مثال کے طور پر
اپنی بیوی سے چھیڑ چھاڑ اور ہنسی مذاق کرے اوراسے اطمینا ن ہو کہ منی خارج نہیں
ہوگی تو اگر چہ اتفاقاً منی خارج ہو جائے
، اس کا روزہ صحیح ہے۔ البتہ اگر اسے اطمینا ن نہ ہو تو اس صورت میں جب منی خارج
ہوگی تو اس کا روزہ باطل ہو اجائے گا۔
No comments:
Post a Comment