۳ -جاری پانی: بمطابق فتوٰی مرجع تقلید سید علی حسینی سستانی
جاری پانی اس پانی کو کہا جاتا ہے جو
۱۔فطری طور پر زمین سے ابلے۔
۲۔ بہتا ہوخواہ کسی بھی ذریعہ سے جاری کیا جائے۔
۳۔ عام طور سے بہتا ہو اور ضروری نہیں ہے کہ فطری طورپر زمین سے
نکلے لہٰذا اگر فطری طور سے اس سے جدا ہوجیسے اوپر سے قطرہ قطرہ گر کر زمین پر
بہے، جاری پانی شمار ہوگا۔لیکن اگر کوئی چیز فطری طورپر زمین سے ابلنے کی جگہ سے
اس کے اتصال میں مانع ہو جیسے پانی کا گرنا پانی کے ابلنے کے لئے رکاوٹ بنے یااس
کےفطری منبع سے رابطہ کو منقطع کردے تو باقیماندہ پانی جاری کا حکم نہیں رکھتا
خواہ بہتا ہی کیوں نہ ہو۔
مسئلہ (۲۷)
جاری پانی اگرچہ کرسے کم ہی کیوں نہ ہونجاست کے ملنے سے تب تک نجس
نہیں ہوتاجب تک نجاست کی وجہ سے اس کی بو، رنگ یاذائقہ بدل نہ جائے۔
مسئلہ (۲۸)
اگرنجاست جاری پانی سے مل جائے تواس کی اتنی مقدارجس کی بو، رنگ
یاذائقہ نجاست کی وجہ سے بدل جائے نجس ہے۔ البتہ اس پانی کاوہ حصہ جو چشمے سے متصل
ہوپاک ہے خواہ اس کی مقدار کرسے کم ہی کیوں نہ ہو۔ ندی کے دوسری طرف کا پانی اگر
ایک کرجتناہویااس پانی کے ذریعہ جس میں (بو، رنگ یاذائقے کی) کوئی تبدیلی واقع
نہیں ہوئی چشمے کی طرف کے پانی سے ملاہواہوتوپاک ہے ورنہ نجس ہے۔
مسئلہ (۲۹)
اگرکسی چشمے کاپانی جاری نہ ہولیکن صورت حال یہ ہوکہ جب اس میں سے
پانی نکال لیں تودوبارہ اس کاپانی ابل پڑتاہوتووہ پانی، جاری پانی کاحکم نہیں
رکھتا یعنی اگرنجاست اس سے مل جائے اور وہ کُر سے کم ہو تونجس ہوجاتاہے۔
مسئلہ (۳۰)
ندی یانہرکے کنارے کاپانی جوٹھہرا ہواورجاری پانی سے متصل ہو، جاری
پانی کاحکم نہیں رکھتا۔
مسئلہ (۳۱)
اگرایک ایساچشمہ ہوجومثال کے طورپرسردیوں میں ابل پڑتاہو، لیکن
گرمیوں میں اس کا ابلنا ختم ہوجاتاہواسی وقت جاری پانی کے حکم میں آئے گا جب اس
کاپانی ابل پڑتاہو۔
مسئلہ (۳۲)
اگرکسی حمام کے چھوٹے حوض کاپانی ایک کرسے کم ہو،لیکن وہ ایسے
’’منبع‘‘ سے متصل ہوجس کاپانی حوض کے پانی سے مل کرایک کربن جاتاہوجب تک نجاست کے
مل جانے سے اس کی بو، رنگ اور ذائقہ تبدیل نہ ہوجائے وہ نجس نہیں ہوتا۔
مسئلہ (۳۳)
حمام اوربلڈنگ کے نلوں کاپانی جوٹونٹیوں اورشاوروں کے ذریعے بہتاہے
اگراس حوض کے پانی سے مل کرجوان نلوں سے متصل ہوایک کرکے برابر ہو تونلوں کاپانی
بھی کرپانی کے حکم میں شامل ہوگا۔
مسئلہ (۳۴)
No comments:
Post a Comment