۴ -بارش کاپانی: بمطابق فتوٰی مرجع تقلید سید علی حسینی سستانی
مسئلہ (۳۵)
مسئلہ (۳۶)
اگربارش کاپانی عین نجس پربرسے اورپھردوسری جگہ چھینٹے پڑیں لیکن
عین نجاست اس میں شامل نہ ہواورنجاست کی بو، رنگ یاذائقہ بھی اس میں پیدانہ
ہواہوتووہ پانی پاک ہے۔ پس اگربارش کاپانی خون پربرسے اور چھینٹے پڑیں اوران میں
خون کے ذرات شامل ہوں یاخون کی بو، رنگ یاذائقہ پیداہوگیاہو تووہ پانی نجس ہوگا۔
مسئلہ (۳۷)
اگرمکان کے اندرونی یااوپری چھت پرعین نجاست موجود ہو تو بارش کے
دوران جوپانی نجاست کوچھوکراندرونی چھت سے ٹپکے پاپرنالے سے گرے وہ پاک ہے۔ لیکن
جب بارش تھم جائے اوریہ بات معلو م ہوجائے کہ اب جوپانی گررہاہے وہ کسی نجاست
کوچھوکرآرہاہے تووہ پانی نجس ہوگا۔
مسئلہ (۳۸)
جس نجس زمین پربارش ہو جائے وہ پاک ہوجاتی ہے اور اگر بارش کا پانی
زمین پربہنے لگے اوراندرونی چھت کے اس مقام پرجاپہنچے جونجس ہے تووہ جگہ بھی پاک
ہوجائے گی۔
مسئلہ (۳۹)
نجس مٹی کے تمام اجزاء تک بارش کا پانی پہنچ جائے تومٹی پاک ہوجائے
گی۔اس شرط کے ساتھ کہ یہ علم نہ ہو کہ مٹی سے ملنے کے بعد پانی مضاف ہوگیاہے۔
مسئلہ (۴۰)
اگربارش کاپانی ایک جگہ جمع ہوجائے خواہ ایک کرسے کم ہی کیوں نہ ہو
بارش برسنے کے وقت وہ (جمع شدہ پانی) اورکوئی نجس چیز اس میں دھوئی جائے اورپانی نجاست
کی بو، رنگ یاذائقہ قبول نہ کرے تووہ نجس چیزپاک ہو جائے گی۔
مسئلہ (۴۱)
اگرنجس زمین پربچھے ہوئے پاک قالین (یادری) پربارش برسے اور اس
کاپانی برسنے کے وقت قالین سے نجس زمین پرپہنچ جائے توقالین بھی نجس نہیں ہوگا
اورزمین بھی پاک ہوجائے گی۔
No comments:
Post a Comment