پانی کے احکام : بمطابق فتوٰی مرجع تقلید سید علی حسینی سستانی
مسئلہ (۴۴)
مضاف پانی (جس کے معنی مسئلہ نمبر(۱۳ )میں بیان ہوچکے ہیں ) کسی نجس چیز کوپاک نہیں کرتا۔ایسے پانی سے وضواورغسل کرنابھی باطل ہے۔
مسئلہ (۴۵)
مضاف پانی کی مقداراگرچہ ایک کرکے برابرہواگراس میں نجاست کاایک ذرہ بھی پڑجائے تونجس ہوجاتاہے۔البتہ اگرایسا پانی کسی نجس چیزپر اوپر سے گرے تواس کاجتناحصہ نجس چیزسے متصل ہوگانجس ہوجائے گااورجومتصل نہیں ہوگا وہ پاک ہوگا،مثلاً اگرعرق گلاب کوگلاب دان سے نجس ہاتھ پرچھڑکاجائے تواس کاجتنا حصہ ہاتھ کولگے گانجس ہوگااورجونہیں لگے گاوہ پاک ہوگا۔
مسئلہ (۴۶)
اگروہ مضاف پانی جونجس ہوایک کرکے برابرپانی یاجاری پانی سے یوں مل جائے کہ پھراسے مضاف پانی نہ کہاجاسکے تووہ پاک ہوجائے گا۔
مسئلہ (۴۷)
وہ پانی جو مطلق تھااوراس کے بارے میں یہ
معلوم نہ ہو کہ مضاف ہوجانے کی حدتک پہنچاہے یانہیں تووہ مطلق پانی متصورہوگا،
یعنی نجس چیز کو پاک کرے گااوراس سے وضو اور غسل کرنابھی صحیح ہوگااوراگرپانی مضاف
تھااور یہ معلوم نہ ہوکہ وہ مطلق ہوایانہیں تووہ مضاف متصور ہوگا، یعنی کسی نجس چیز
کوپاک نہیں کرے گا اور اس سے وضو اورغسل کرنابھی باطل ہوگا۔
مسئلہ (۴۸)
ایساپانی جس کے بارے میں یہ معلوم نہ ہوکہ مطلق ہے یا مضاف، اور یہ بھی معلوم نہ ہو کہ پہلے مطلق تھا یا مضاف نجاست کوپاک نہیں کرتااوراس سے وضواورغسل کرنابھی باطل ہے۔جیسے ہی کوئی نجاست ایسے پانی سے ملے اور پانی کُر سے کم ہو تو نجس ہوجائے گا نیز اگر کُر کے برابر ہو یا اس سے زیادہ ہو تو (احتیاط واجب کی بنا پر)وہ نجس ہوجاتاہے ۔
مسئلہ (۴۹)
ایساپانی جس میں خون یاپیشاب جیسی عین نجاست مل جائے اور اس کی بو، رنگ یاذائقے کوتبدیل کردے نجس ہوجاتاہے خواہ وہ کر کے برابر یاجاری پانی ہی کیوں نہ ہو۔ تاہم اگراس پانی کی بو، رنگ یاذائقہ کسی ایسی نجاست سے تبدیل ہوجائے جو اس سے باہر ہے مثلاً قریب پڑے ہوئے مردار کی وجہ سے اس کی بوبدل جائے تو (احتیاط لازم کی بناپر)وہ نجس ہوجائے گا۔
مسئلہ (۵۰)
وہ پانی جس میں عین نجاست مثلاً خون یاپیشاب گرجائے اور اس کی بو، رنگ یاذائقہ تبدیل کردے اگرکرکے برابر یاجاری پانی سے متصل ہوجائے یابارش کاپانی اس پربرس جائے یاہواکی وجہ سے بارش کاپانی اس پرگرے یابارش کا پانی اس دوران جب کہ بارش ہورہی ہوپرنالے سے اس پرگرے اورجاری ہوجائے توان تمام صورتوں میں اس میں واقع شدہ تبدیلی زائل ہوجانے پرایسا پانی پاک ہوجاتاہے، لیکن ضروری ہے کہ بارش کاپانی یاکرپانی یاجاری پانی اس میں مخلوط ہو جائے۔
مسئلہ (۵۱)
اگرکسی نجس چیزکو کرپانی یاجاری پانی میں پاک کیاجائے تو وہ پانی جوباہر نکالنے کے بعد اس سے ٹپکے پاک ہوگا۔
مسئلہ (۵۲)
جوپانی پہلے پاک ہواوریہ علم نہ ہوکہ بعدمیں نجس ہوایانہیں ، وہ پاک ہے اور جوپانی پہلے نجس ہواورمعلوم نہ ہوکہ بعدمیں پاک ہوایانہیں ،وہ نجس ہے۔
No comments:
Post a Comment