RBD-01

 

https://rbroz.blogspot.com/

Monday, 5 April 2021

ahkam e roza


روزے کے احکام: 

 بمطابق فتوٰئ مرجع تشیع آقائے سید علی حسینی سیستانی


شریعت اسلام میں )روزے سے مرادہے خداوندعالم کی رضا اوراظہار بندگی کے لئے انسان اذان صبح سے مغرب تک آٹھ چیزوں سے جوبعدمیں بیان کی جائیں گی پرہیز کرے۔

ںیت: 

مسئلہ (۱۵۲۹)

انسان کے لئے روزے کی نیت کا دل سے گزارنامثلاً یہ کہناکہ: ’’میں کل روزہ رکھوں گا‘‘ ضروری نہیں بلکہ اس کاارادہ کرناکافی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی رضاکے لئے اذان صبح سے مغرب تک کوئی ایسا کام نہیں کرے گاجس سے روزہ باطل ہوتاہو اوراس یقین کوحاصل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ کچھ دیراذان صبح سے پہلے اورکچھ دیرمغرب کے بعدبھی ایسے کام کرنے سے پرہیزکرے جن سے روزہ باطل ہوجاتاہے۔
مسئلہ (۱۵۳۰)

انسان ماہ رمضان المبارک کی ہررات کواس سے اگلے دن کے روزے کی نیت کرسکتاہے ۔
مسئلہ (۱۵۳۱)

وہ شخص جس کاروزہ رکھنے کاارادہ ہواس کے لئے ماہ رمضان میں روزے کی نیت کا آخری وقت ہنگام اذان صبح ہے یعنی احتیاط واجب کی بنا پر ہنگام اذان صبح روز ہ باطل کرنے والی چیزوں سے پرہیز کرنا روزہ کی نیت کے ہمراہ ہو اگرچہ اس کے دل میں یہ بات نہ ہو۔

 مسئلہ (۱۵۳۲)

جس شخص نے ایساکوئی کام نہ کیاہوجوروزے کوباطل کرے تووہ جس وقت بھی دن میں مستحب روزے کی نیت کرلے اگرچہ مغرب ہونے میں کم وقت ہی رہ گیاہو،اس کاروزہ صحیح ہے۔
مسئلہ (۱۵۳۳)

جوشخص ماہ رمضان المبارک کے روزوں اوراسی طرح واجب روزوں میں جن کے دن معین ہیں روزے کی نیت کئے بغیراذان صبح سے پہلے سوجائے اگروہ ظہر سے پہلے بیدارہوجائے اورروزے کی نیت کرے تواس کاروزہ صحیح ہے اور اگروہ ظہر کے بعدبیدارہوتواحتیاط کی بناپربقیہ روزہ کو قربت مطلقہ کی نیت سے ضروری ہے کہ امساک کرےاوراس دن کے روزے کی قضابھی بجالائے۔
مسئلہ (۱۵۳۴)

اگرکوئی شخص ماہ رمضان المبارک کے روزے کے علاوہ کوئی دوسرا روزہ رکھناچاہے تو ضروری ہے کہ روزے کومعین کرے مثلاً نیت کرے کہ میں قضاکایا کفارے کاروزہ رکھ رہاہوں لیکن ماہ رمضان المبارک میں یہ نیت کرنا ضروری نہیں کہ ماہ رمضان کاروزہ رکھ رہاہوں بلکہ اگرکسی کوعلم نہ ہویابھول جائے کہ ماہ رمضان ہے اورکسی دوسرے روزے کی نیت کرلے تب بھی وہ روزہ ماہ رمضان کاروزہ شمارہوگا اور نذر وغیرہ کے روزہ میں نذر کی نیت کرنا ضروری نہیں ہے۔

 مسئلہ (۱۵۳۵)

اگرکوئی شخص جانتاہوکہ رمضان کامہینہ ہے اورجان بوجھ کرماہ رمضان کے روزے کے علاوہ کسی دوسرے روزے کی نیت کرے تووہ روزہ جس کی اس نے نیت کی ہے وہ روزہ شمارنہیں ہوگااور اسی طرح ماہ رمضان کاروزہ بھی شمارنہیں ہوگا اگر وہ نیت قصدقربت کے منافی ہے بلکہ اگرمنافی نہ ہو تب بھی( احتیاط کی بناپر)وہ روزہ ماہ رمضان کاروزہ شمارنہیں ہوگا۔

مسئلہ (۱۵۳۶)

مثال کے طورپراگرکوئی شخص رمضان المبارک کے پہلے روزے کی نیت کرے لیکن بعدمیں معلوم ہوکہ یہ دوسرایاتیسراروزہ تھاتواس کاروزہ صحیح ہے۔
مسئلہ (۱۵۳۷)

اگرکوئی شخص اذان صبح سے پہلے روزے کی نیت کرنے کے بعد بے ہوش ہوجائے اورپھراسے دن میں کسی وقت ہوش آجائے تو(احتیاط واجب کی بناپر) ضروری ہے کہ اس دن کاروزہ تمام کرے اور اگرتمام نہ کرسکے تواس کی قضابجالائے۔
مسئلہ (۱۵۳۸)

اگرکوئی شخص اذان صبح سے پہلے روزے کی نیت کرے اورپھر بے حواس ہوجائے اورپھراسے دن میں کسی وقت ہوش آجائے تواحتیاط واجب یہ ہے کہ اس دن کا روزہ تمام کرے اوراس کی قضابھی بجالائے۔
مسئلہ (۱۵۳۹)

اگرکوئی شخص اذان صبح سے پہلے روزے کی نیت کرے اورسوجائے اورمغرب کے بعدبیدارہوتواس کاروزہ صحیح ہے۔

مسئلہ (۱۵۴۰)اگرکسی شخص کوعلم نہ ہویابھول جائے کہ ماہ رمضان ہے اور ظہرسے پہلے اس امر کی جانب متوجہ ہواوراس دوران کوئی ایساکام کرچکاہوجوروزے کوباطل کرتا ہے تواس کاروزہ باطل ہوگالیکن ضروری ہے کہ پھر مغرب تک کوئی ایساکام نہ کرے جو روزے کوباطل کرتاہواورماہ رمضان کے بعدروزے کی قضابھی کرے اوراگرظہر کے بعد متوجہ ہوکہ رمضان کامہینہ ہے تو(احتیاط واجب کی بناپر)رجاءً روزے کی نیت کرے اور رمضان کے بعد اس کی قضا بھی کرے اوراگر ظہرسے پہلے متوجہ ہواور کوئی ایساکام بھی نہ کیاہوجوروزے کوباطل کرتاہوتوضروری ہے کہ روزہ کی نیت کرے اوراس کاروزہ صحیح ہے۔
مسئلہ (۱۵۴۱)

اگرماہ رمضان میں بچہ اذان صبح سے پہلے بالغ ہوجائے توضروری ہے کہ روزہ رکھے اوراگر اذان صبح کے بعدبالغ ہوتواس دن کا روزہ اس پرواجب نہیں ہے۔ لیکن اگرمستحب روزہ رکھنے کاارادہ کرلیاہوتواس صورت میں احتیاط مستحب کی بناپراس دن کے روزے کوپوراکرے۔
مسئلہ (۱۵۴۲)

جوشخص میت کے روزے رکھنے کے لئے اجیربناہویااس کے ذمہ کفارے کے روزے ہوں اگروہ مستحب روزے رکھے توکوئی حرج نہیں لیکن اگرقضا روزے کسی کے ذمہ ہوں تووہ مستحب روزہ نہیں رکھ سکتااوراگربھول کرمستحب روزہ رکھ لے تواس صورت میں اگراسے ظہرسے پہلے یادآجائے تواس کامستحب روزہ کالعدم ہو جاتاہے اوروہ اپنی نیت قضا روزے کی جانب موڑسکتاہے اور اگروہ ظہر کے بعدمتوجہ ہو تو(احتیاط کی بناپر)اس کاروزہ باطل ہے اوراگراسے مغرب کے بعدیادآئے تواس کا روزہ صحیح ہے۔
مسئلہ (۱۵۴۳)

اگرماہ رمضان کے روزے کے علاوہ کوئی دوسرامخصوص روزہ انسان پر واجب ہومثلاًاس نے منت مانی ہوکہ ایک مقرر دن کوروزہ رکھے گااورجان بوجھ کر اذان صبح تک نیت نہ کرے تواس کا روزہ باطل ہے اوراگراسے معلوم نہ ہوکہ اس دن کاروزہ اس پر واجب ہے یابھول جائے اورظہرسے پہلے اسے یاد آئے تواگراس نے کوئی ایساکام نہ کیا ہوجوروزے کوباطل کرتاہواورروزے کی نیت کرلے تواس کاروزہ صحیح ہے اور اگرظہر کے بعداسے یادآئے توماہ رمضان کے روزے میں جس احتیاط کاذکر کیا گیاہے اس کاخیال رکھے گا۔
مسئلہ (۱۵۴۴)

اگرکوئی شخص کسی غیرمعین واجب روزے کے لئے مثلاً روزئہ کفارہ کے لئے ظہرکے نزدیک تک عمداًنیت نہ کرے توکوئی حرج نہیں بلکہ اگرنیت سے پہلے مصمم ارادہ رکھتاہوکہ روزہ نہیں رکھے گایامذبذب ہوکہ روزہ رکھے یانہ رکھے تواگر اس نے کوئی ایساکام نہ کیاہوجوروزے کوباطل کرتاہواورظہر سے پہلے روزے کی نیت کرلے تو اس کا روزہ صحیح ہے۔
مسئلہ (۱۵۴۵)

اگرکوئی کافرماہ رمضان میں ظہرسے پہلے مسلمان ہوجائے اور اذان صبح سے اس وقت تک کوئی ایساکام نہ کیاہوجوروزے کوباطل کرتاہوتو(احتیاط واجب کی بنا پر)ضروری ہے کہ’’ ما فی الذمہ‘‘ کے روزہ کی نیت سے دن کے آخر تک امساک کرے اور اگراس دن کاروزہ نہ رکھے تواس کی قضابجالائے۔
مسئلہ (۱۵۴۶)

اگرکوئی بیمارشخص ماہ رمضان کے کسی دن میں ظہرسے پہلے صحت مند ہوجائے اوراس نے اس وقت تک کوئی ایساکام نہ کیاہوجوروزے کوباطل کرتاہو تو (احتیاط واجب کی بناء پر) نیت کرکے اس دن کاروزہ رکھناضروری ہے اور اگرظہر کے بعدصحت مند ہوتواس دن کاروزہ اس پرواجب نہیں ہے اور ضروری ہے کہ اس دن کے روزہ کی قضا کرے۔
مسئلہ (۱۵۴۷)

جس کے بارے میں انسان کوشک ہوکہ شعبان کی آخری تاریخ ہے یا رمضان کی پہلی تاریخ، اس دن کا روزہ رکھنااس پرواجب نہیں ہے اوراگرروزہ رکھنا چاہے تورمضان المبارک کے روزے کی نیت نہیں کرسکتالیکن نیت کرے کہ اگررمضان ہے تورمضان کاروزہ ہے اوراگررمضان نہیں ہے توقضاروزہ یااسی جیساکوئی اورروزہ ہے توبعیدنہیں کہ اس کاروزہ صحیح ہولیکن بہتریہ ہے کہ قضا روزے وغیرہ کی نیت کرے اور اگر بعدمیں پتا چلے کہ ماہ رمضان تھاتورمضان کاروزہ شمارہوگالیکن اگر نیت صرف روزے کی کرے اوربعدمیں معلوم ہوکہ رمضان تھاتب بھی کافی ہے۔
مسئلہ (۱۵۴۸)

اگرکسی دن کے بارے میں انسان کوشک ہوکہ شعبان کی آخری تاریخ ہے یا رمضان المبارک کی پہلی تاریخ تووہ قضایامستحب یاایسے ہی کسی اورروزے کی نیت کرکے روزے رکھ لے اور دن میں کسی وقت اسے پتا چلے کہ ماہ رمضان ہے تو ضروری ہے کہ ماہ رمضان کے روزے کی نیت کرلے۔
مسئلہ (۱۵۴۹)

اگرکسی معین واجب روزے کے بارے میں مثلاً رمضان المبارک کے روزے کے بارے میں انسان مذبذب ہوکہ اپنے روزے کوباطل کرے یانہ کرے یا روزے کوباطل کرنے کاقصدکرےاگر دوسری مرتبہ روزہ کی نیت نہ کرے تو اس کا روزہ باطل ہے اور اگر دوسری مرتبہ روزہ کی نیت کرے تو احتیاط واجب یہ ہےکہ اس دن کے روزہ کو پورا کرے اور بعد میں اس کی قضا بھی بجالائے۔
مسئلہ (۱۵۵۰)

اگرکوئی شخص جومستحب روزہ یاایساواجب روزہ مثلاً کفارے کا روزہ رکھے ہوئے ہوجس کاوقت معین نہ ہوکسی ایسے کام کاقصدکرے جوروزے کوباطل کرتا ہو یا مذبذب ہوکہ کوئی ایساکام کرے یانہ کرے تواگروہ کوئی ایساکام نہ کرے اورواجب روزے میں ظہر سے پہلے اورمستحب روزے میں غروب سے پہلے دوبارہ روزے کی نیت کرلے تواس کاروزہ صحیح ہے۔ 

No comments:

Post a Comment