ان چیزوں کے احکام جوروزے کوباطل کرتی ہیں
بمطابق
فتوٰئ مرجع تشیع آقائے سید علی حسینی سیستانی
مسئلہ (۱۶۲۳)
اگرانسان جان بوجھ کراوراختیارکے ساتھ
کوئی ایساکام کرے جو روزے کوباطل کرتاہوتواس کاروزہ باطل ہوجاتاہے اوراگرکوئی
ایساکام جان بوجھ کرنہ کرے توپھراشکال نہیں لیکن اگرجنب سوجائے اوراس تفصیل کے
مطابق جو مسئلہ (۱۶۰۰) میں بیان کی گئی ہے صبح کی اذان تک غسل نہ کرے تواس کاروزہ باطل
ہے۔ چنانچہ اگر انسان نہ جانتاہوکہ جوباتیں بتائی گئی ہیں ان میں سے بعض روزے
کوباطل کرتی ہیں اگر اس میں کوتاہی نہ کیا ہو اور مذبذب بھی نہ ہو یایہ کہ شرعی
حجت پر اعتماد رکھتا ہواور کھانے پینے اورجماع کے علاوہ ان افعال میں سے کسی فعل
کوانجام دے تواس کا روزہ باطل نہیں ہوگا۔
مسئلہ (۱۶۲۴)
اگرروزہ دار سہواًکوئی ایساکام کرے
جوروزے کوباطل کرتاہواور اس خیال سے کہ اس کاروزہ باطل ہوگیاہے دوبارہ عمداً کوئی
اورایساہی کام کرے توگذشتہ مسئلہ کاحکم اس شخص کےبارےمیں جاری ہوگا۔
مسئلہ (۱۶۲۵)
اگرکوئی چیززبردستی روزہ دارکے حلق میں
انڈیل دی جائے تواس کا روزہ باطل نہیں ہوتا لیکن اگراسے مجبورکیاجائےکہ اپنے روزے
کوکھانے پینے یا جماع سے توڑ دے مثلاً اسے کہاجائے کہ اگرتم غذا نہیں کھاؤ گے
توہم تمہیں مالی یاجانی نقصان پہنچائیں گے اوروہ نقصان سے بچنے کے لئے اپنے آپ
کچھ کھالے تواس کاروزہ باطل ہوجائے گااور ان تین چیزوں کےعلاوہ بھی( احتیاط واجب
کی بناء پر) روزہ باطل ہوجائےگا۔
مسئلہ (۱۶۲۶)
روزہ دارکوایسی جگہ نہیں جاناچاہئے جس کے
بارے میں وہ جانتاہو کہ لوگ کوئی چیز اس کے حلق میں ڈال دیں گے یااسے روزہ توڑنے
پرمجبورکریں کہ تم خوداپنا روزہ توڑدو اور اگر ایسی جگہ جائے یابہ امرمجبوری وہ
خود کوئی ایساکام کرے جوروزے کوباطل کرتاہو تواس کا روزہ باطل ہوجاتاہے اوراگرکوئی
چیز اس کے حلق میں انڈیل دیں تو(احتیاط لازم کی بنا پر)یہی حکم ہے۔
No comments:
Post a Comment