مبطلاتِ روزہ:
بمطابق
فتوٰئ مرجع تشیع آقائے سید علی حسینی سیستانی
۷ - حقنہ لینا
مسئلہ (۱۶۱۵)سیال چیزسے حقنہ (انیما) اگرچہ بہ امرمجبوری اورعلاج کی غرض سے
لیاجائے روزے کو باطل کردیتاہے۔
۸ - قے کرنا
مسئلہ (۱۶۱۶)
اگرروزہ دارجان بوجھ کرقے کرے تواگرچہ وہ
بیماری وغیرہ کی وجہ سے ایساکرنے پرمجبور ہواس کاروزہ باطل ہوجاتاہے لیکن
اگرسہواًیابے اختیارہوکرقے کرے توکوئی حرج نہیں ۔
مسئلہ (۱۶۱۷)
اگرکوئی شخص رات کو ایسی چیزکھالے جس کے
بارے میں معلوم ہو کہ اس کے کھانے کی وجہ سے دن میں بے اختیار قے آئے گی تو اس دن
کاروزہ صحیح ہے۔
مسئلہ (۱۶۱۸)
اگرروزہ دارقے روک سکتاہواگریہ قے اپنے
آپ ہو تو ضروری نہیں ہے کہ اسے روکے۔
مسئلہ (۱۶۱۹)
اگرروزے دارکے حلق میں مکھی چلی جائے
چنانچہ وہ اس حدتک اندر چلی گئی ہوکہ اس کے نیچے لے جانے کونگلنانہ کہاجائے
توضروری نہیں کہ اسے باہر نکالاجائے اوراس کاروزہ صحیح ہے لیکن اگر مکھی کافی حدتک
اندرنہ گئی ہوتوضروری ہے کہ باہرنکالے اگرچہ اسے قے کرکے ہی نکالناپڑے( مگریہ کہ
قے کرنے میں روزہ دار کو ضرر اورشدیدتکلیف ہو)اوراگروہ قے نہ کرے اوراسے نگل لے
تواس کا روزہ باطل ہو جائے گا اور اگر اس کو قے کرکےباہر نکالے تب بھی اس کا روزہ
باطل ہوجائےگا۔
مسئلہ (۱۶۲۰)
اگرروزہ دار سہواًکوئی چیزنگل لے اوراس
کے پیٹ میں پہنچنے سے پہلے اسے یادآجائے کہ روزے سے ہے چنانچہ اس قدر نیچے چلی
گئی ہو کہ اگر اسے معدہ تک لے جائے تو اسے کھانانہ کہاجائے تو اسےباہر نکالنا
ضروری نہیں ہے اور اس کاروزہ صحیح ہے۔
مسئلہ (۱۶۲۱)
اگرکسی روزہ دارکویقین ہوکہ ڈکارلینے کی
وجہ سے کوئی چیزاس کے حلق سے باہر آجائے گی چنانچہ ڈکار لینا اس طرح ہو کہ اس پر
قے صادق آئے تو عمداً ڈکار نہیں لینا چاہیے لیکن اگر اسے ایسا یقین نہ ہوتوکوئی
حرج نہیں ۔
مسئلہ (۱۶۲۲)
No comments:
Post a Comment