RBD-01

 

https://rbroz.blogspot.com/

Wednesday, 14 April 2021

Mubtilate-e-Roza (rasool e Khuda aour Aima athar per Jhoot bolna)

 مبطلاتِ روزہ:

بمطابق فتوٰئ مرجع تشیع آقائے سید علی حسینی سیستانی

۴ - خدا،رسول اور ائمہ معصومین علیہم السلام پربہتان باندھنا

مسئلہ (۱۵۷۵)

اگرروزہ دارزبان سے یالکھ کریااشارے سے یاکسی اور طریقے سے اللہ تعالیٰ یارسول اکرم ﷺ اور ائمہ علیہم السلام میں سے کسی سے جان بوجھ کرکوئی جھوٹی بات منسوب کرے تو(اگرچہ وہ فوراً کہہ دے کہ میں نے جھوٹ کہاہے یا توبہ کرلے) تب بھی (احتیاط لازم کی بناپر)اس کاروزہ باطل ہے اور(احتیاط مستحب کی بناپر) حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اورتمام انبیاء و مرسلین ؑ اوران کے جانشینوں سے بھی کوئی جھوٹی بات منسوب کرنے کایہی حکم ہے۔
مسئلہ (۱۵۷۶)

اگر (روزہ دار) کوئی ایسی روایت نقل کرناچاہے جس کے قطعی ہونے کی دلیل نہ ہواور اس کے بارے میں اسے یہ علم نہ ہوکہ سچ ہے یاجھوٹ تو(احتیاط واجب کی بناپر)ضروری ہے کہ جس شخص سے وہ روایت ہویاجس کتاب میں لکھی دیکھی ہو اس کاحوالہ دےاور اسے براہ راست پیغمبر اور ائمہ کی جانب نسبت نہ دے۔
مسئلہ (۱۵۷۷)

اگرکوئی شخص کسی قول کے بارے میں اعتقاد رکھتاہوکہ وہ واقعی قول خدایاقول پیغمبر ﷺ ہے اوراسے اللہ تعالیٰ یاپیغمبراکرم ﷺ سے منسوب کرے اور بعدمیں معلوم ہوکہ یہ نسبت صحیح نہیں تھی تواس کاروزہ باطل نہیں ہوگا۔
مسئلہ (۱۵۷۸)

اگرروزے دارکسی چیزکے بارے میں یہ جانتے ہوئے کہ جھوٹ ہے اسے اللہ تعالیٰ اور رسول اکرم ﷺ سے منسوب کرے اوربعدمیں اسے پتا چلے کہ جو کچھ اس نے کہاتھاوہ درست تھا اور جانتا تھا کہ یہ عمل روزہ کو باطل کردیتا ہےتو(احتیاط لازم کی بناپر)ضروری ہے کہ روزے کوتمام کرے اوراس کی قضابھی بجالائے۔
مسئلہ (۱۵۷۹)

اگرروزے دارکسی ایسے جھوٹ کوخودجوروزے دارنے نہیں بلکہ کسی دوسرے نے گڑھاہوجان بوجھ کراللہ تعالیٰ یارسول اکرم ﷺ یاآپ کےبرحق جانشینوں سے منسوب کردے تو(احتیاط لازم کی بناپر)اس کاروزہ باطل ہوجائے گا لیکن اگر جس نے جھوٹ گڑھاہواس کاقول نقل کرے توکوئی حرج نہیں ۔
مسئلہ (۱۵۸۰)

اگرروزے دارسے سوال کیاجائے کہ کیارسول اکرم ﷺ نے ایسا فرمایاہے اوروہ عمداً جہاں جواب نہیں دیناچاہئے وہاں اثبات میں دے اور جہاں اثبات میں دیناچاہئے وہاں عمداً نفی میں دے تو(احتیاط لازم کی بناپر)اس کاروزہ باطل ہوجاتا ہے۔
مسئلہ (۱۵۸۱)

اگرکوئی شخص اللہ تعالیٰ یارسول کریم ﷺ کاقول درست نقل کرے اوربعدمیں کہے کہ میں نے جھوٹ کہاہے یارات کوکوئی جھوٹی بات ان سے منسوب کرے اور دوسرے دن جب کہ روزہ رکھاہواہوکہے کہ جوکچھ میں نے گزشتہ رات کہا تھا وہ درست ہے(احتیاط کی بناپر) تواس کا روزہ باطل ہوجاتاہے لیکن اگروہ روایت کےصحیح یاغلط ہونے کے بارے میں بتائےتواس کاروزہ باطل نہیں ہوتا۔

No comments:

Post a Comment