مبطلاتِ روزہ:
بمطابق فتوٰئ مرجع تشیع آقائے سید علی حسینی سیستانی
۳ - استمناء
مسئلہ (۱۵۶۷)
اگرروزہ داراستمناء کرے (استمناء کے معنی
مسئلہ ( ۱۵۵۱ )میں بتائے جا چکے ہیں ) تواس کاروزہ باطل ہوجاتاہے۔
مسئلہ (۱۵۶۸)
اگربے اختیار کسی کی منی خارج ہوجائے
تواس کا روزہ باطل نہیں ہے۔
مسئلہ (۱۵۶۹)
اگرچہ روزہ دار کوعلم ہوکہ اگردن میں
سوئے گاتواسے احتلام ہو جائے گا(یعنی سوتے میں اس کی منی خارج ہوجائے گی) تب بھی
اس کے لئے سوناجائز ہے خواہ نہ سونے کی وجہ سے اسے کوئی تکلیف نہ بھی ہواوراگراسے
احتلام ہوجائے تواس کا روزہ باطل نہیں ہوتا۔
مسئلہ (۱۵۷۰)
اگرروزہ دار منی خارج ہوتے وقت نیندسے
بیدارہوجائے تواس پر یہ واجب نہیں کہ منی کونکلنے سے روکے۔
مسئلہ (۱۵۷۱)
جس روزہ دارکواحتلام ہوگیاہوتووہ پیشاب
کرسکتاہے خواہ اسے یہ علم ہوکہ پیشاب کرنے سے باقی ماندہ منی نلی سے باہر آجائے
گی۔
مسئلہ (۱۵۷۲)
جب روزے دار کواحتلام ہوجائے اگراسے
معلوم ہوکہ منی نالی میں رہ گئی ہے اوراگر غسل سے پہلے پیشاب نہیں کرے گاتوغسل کے
بعدمنی اس کے جسم سے خارج ہوگی تواحتیاط مستحب یہ ہے کہ غسل سے پہلے پیشاب کرے۔
مسئلہ (۱۵۷۳)
جوشخص منی نکالنے کے ارادے سے
چھیڑچھاڑاوردل لگی کرے اور اس کی منی خارج نہ ہوتو اگر دوبارہ روزہ کی نیت نہ کرے
تواس کا روزہ باطل ہے اور اگر روزہ کی نیت کرے تو(احتیاط لازم کی بناپر)ضروری ہے
کہ روزے کوتمام کرے اور اس کی قضا بھی بجالائے۔
مسئلہ (۱۵۷۴)
No comments:
Post a Comment