مبطلاتِ روزہ:
بمطابق فتوٰئ مرجع تشیع آقائے سید علی حسینی سیستانی
1۔ کھانا اور پینا:
مسئلہ (۱۵۵۲)
اگرروزہ داراس امر کی جانب متوجہ ہوتے
ہوئے کہ روزے سے ہے کوئی چیزجان بوجھ کر کھائے یاپئے تواس کاروزہ باطل ہوجاتاہے اس
سے قطع نظر کہ وہ چیزایسی ہوجسے عموماً کھایایاپیاجاتاہومثلاً روٹی اورپانی یاایسی
ہوجسے عموماً کھایایاپیانہ جاتا ہو مثلاً مٹی اوردرخت کاشیرہ اور خواہ کم
ہویازیادہ حتیٰ کہ اگرروزہ دارمسواک منہ سے نکالے اوردوبارہ منہ میں لے جائے اوراس
کی تری نگل لے تب بھی روزہ باطل ہوجاتاہے سوائے اس صورت میں جب مسواک کی تری لعاب
دہن میں گھل مل کراس طرح ختم ہو جائے کہ اسے بیرونی تری نہ کہاجاسکے۔
مسئلہ (۱۵۵۳)
جب روزہ دار کھاناکھارہاہواگراسے معلوم
ہوجائے کہ صبح ہوگئی ہے تو ضروری ہے کہ منہ کے لقمہ کو اگل دے اوراگرجان بوجھ کروہ
لقمہ نگل لے تواس کا روزہ باطل ہے اور اس حکم کے مطابق جس کا ذکربعدمیں ہوگااس
پرکفارہ بھی واجب ہے۔
مسئلہ (۱۵۵۴)
اگرروزہ دارغلطی سے کوئی چیزکھالے یاپی
لے تواس کاروزہ باطل نہیں ہوتا۔
مسئلہ (۱۵۵۵)
انجکشن اور سرنج لگانے سے روزہ باطل نہیں
ہوتا ہے چاہے انجکشن طاقت کےلئے یا گلوکوز اضافہ کرنے کےلئےہو اور اسی طرح وہ
اسپرے جو سانس لینے میں تکلیف کےلئے استعمال ہوتا ہےاگر یہ دوا کو صرف سانس کی
نالی میں پہونچائے تو اس سے روزہ باطل نہیں ہوتا ہے اور اسی طرح آنکھ اور کان میں
دوا ڈالنے سے روزہ باطل نہیں ہوتا اگر اس دوا کا ذائقہ گلے تک پہونچ جائے اور اگر
ناک میں دوا ڈالی جائے تو اگر وہ حلق تک نہ پہونچے تو اس سے روزہ باطل نہیں ہوتا۔
مسئلہ (۱۵۵۶)
اگرروزہ دار دانتوں کی ریخوں میں پھنسی
ہوئی کوئی چیزعمداً نگل لے تو اس کاروزہ باطل ہوجاتاہے۔
مسئلہ (۱۵۵۷)
جوشخص روزہ رکھناچاہتاہواس کے لئے اذان
صبح سے پہلے دانتوں میں خلال کرناضروری نہیں ہے لیکن اگراسے علم ہوکہ جوغذادانتوں
کےدرمیان میں رہ گئی ہے وہ دن کے وقت پیٹ میں چلی جائے گی توخلال کرناضروری ہے۔
مسئلہ (۱۵۵۸)
منہ کاپانی نگلنے سے روزہ باطل نہیں
ہوتاخواہ ترشی وغیرہ کے تصور سے ہی منہ میں پانی بھرآیاہو۔
مسئلہ (۱۵۵۹)
سراورسینے کابلغم جب تک منہ کے اندروالے
حصہ تک نہ پہنچے اسے نگلنے میں کوئی حرج نہیں لیکن اگروہ منہ میں آجائے تواحتیاط
مستحب یہ ہے کہ اسے تھوک دے ۔
مسئلہ (۱۵۶۰)
اگرروزہ دارکواتنی پیاس لگے کہ اسے
مرجانے کاخوف ہوجائے یا اسے نقصان کااندیشہ ہویااتنی سختی اٹھاناپڑھے جواس کے لئے
ناقابل برداشت ہوتواتنا پانی پی سکتاہے کہ ان امورکاخوف ختم ہوجائے لیکن اس کاروزہ
باطل ہوجائے گااوراگر ماہ رمضان ہوتو(احتیاط لازم کی بناپر) ضروری ہے کہ اس سے
زیادہ پانی نہ پیئے اوردن کے باقی حصے میں وہ کام کرنے سے پرہیز کرے جس سے روزہ
باطل ہوجاتاہے۔
مسئلہ (۱۵۶۱)
بچے یاپرندے کوکھلانے کے لئے
غذاکاچبانایاغذاکاچکھنااوراسی طرح کے کام کرناجس میں غذا عموماً حلق تک نہیں
پہنچتی خواہ وہ اتفاقاً حلق تک پہنچ جائے توروزے کوباطل نہیں کرتی۔لیکن اگرانسان
شروع سے جانتاہو کہ یہ غذاحلق تک پہنچ جائے گی تواس کاروزہ باطل ہوجاتاہے اورضروری
ہے کہ اس کی قضا بجالائے اور کفارہ بھی اس پرواجب ہے۔
مسئلہ (۱۵۶۲)
No comments:
Post a Comment