توسل کی اقسام:
اعمال صالحہ سے توسل:
ارشاد قدرت ہے:
یَا اَیُّھَالَّذِینَ آَمَنُوااتَّقُوااللہَ وَابْتَغُوا ءِٰلَیْہِ الْوَسِیلَۃَوَجَاھِدُوا فِی سَبِیلِہِ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُونَْ
سورۃ المائدۃ/آیۃ: 35
ترجمہ: اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور اس کی طرف (قربت کا ) ذریعہ تلاش کرو اور اس کی راہ میں جہاد کرو شاید تمہیں کامیابی نصیب ہو۔
اللہ تعالٰی نے اپنے بندوں کو اعمال صالحہ کے ذریعے اپنی ذات کے قریب آنے اور ان کو اپنی بارگاہ مین وسیلہ قرار دینے کا حکم دیا ہے توسل کی یہ قسم تمام مسلمانوں کے نزدیک ثابت ہے اور اس کے بارے میں تمام مسلمانوں کی ایک ہی رائے ہے۔
سید طباطبائی تفسیر میزان میں لکھتے ہیں:
خدا تعالٰی نے فرمایاہے: (اس کا قرب حاصل کرنے کے لیے وسیلہ اختیار کرو) خدا کے قرب کو حاصل کرنے کے لیے حقیقی وسیلہ خدا کی راہ کا علم و عبادت کے ذریعے لحاظ رکھنا ہے اور مکارم شریعت کو اپنانا ہے اور یہ چیز قربت کی مانند ہے۔ اور وصول کی ایک قسم ہے اور خدا کے ساتھ مربوط کر دینے والا رابطہ فقط اور فقط بندگی میں عاجزی وانکساری کی آخری حدوں کو چھونا ہے۔
تفسیر میزان /ج 5/ ص 280/ ط بیروت-دارءٰحیاء التراث العربی۔
سیوطی در المنثور مین لکھتے ہیں:
تفسیر الدر المنثور للسیوطی / ج 2/ ص 495/ ط: بیروت دار الکتب العلمیۃ
ابن جرید اور ابن منذر نے قتادۃ سے نقل کیا ہے (وابتغوا ءٰلیہ الوسیلۃ) سے مراد یہ ہے۔ تم خدا کی اطاعت اور خدا کو راضی کرنے والے عمل کے ذریعے خدا قرب حاصل کرو۔
از انبیائ و اولیاء علیہ السلام سے توسل اور شفاعت
تحریر و تحقیق یونٹ شعبہ نشرواشاعت روضہ مبارک حضرت عباسؑ
No comments:
Post a Comment