ایسے مواقع جن میں روزہ کی قضا اورکفارہ واجب
ہوجاتا ہے:
بمطابق
فتوٰئ مرجع تشیع آقائے سید علی حسینی سیستانی
مسئلہ (۱۶۲۸)
اگرکوئی ماہ رمضان کے روزے کوکھانےیا پینے یاہم بستری یا استمناء یا جنابت پرباقی رہنے کی وجہ سے باطل کرے جب کہ جبراورناچاری کی بناپر نہیں بلکہ عمداً اور اختیاراًایساکیاہوتواس پرقضاکے علاوہ کفارہ بھی واجب ہوگااورجوکوئی مذکورہ امور کے علاوہ کسی اورطریقے سے روزہ باطل کرے تواحتیاط مستحب یہ ہے کہ وہ قضاکے علاوہ کفارہ بھی دے۔
مسئلہ (۱۶۲۹)
جن امورکاذکرکیاگیاہے اگرکوئی ان میں سے
کسی فعل کوانجام دے جب کہ اسے پختہ یقین ہوکہ اس عمل سے اس کاروزہ باطل نہیں
ہوگاتواس پرکفارہ واجب نہیں ہے اور یہی حکم ہے اس شخص کےلئے جونہیں جانتا کہ اس پر
روزہ واجب ہے جیسے ابتدائے بلوغ میں بچے۔
No comments:
Post a Comment