کیا امام صادق علیہ
السلام مذہب شیعہ کے بانی اور
موسس ہیں؟
اس میں کوئی شک و شبہہ نہیں ہے کہ تشیع وہی حقیقی اسلام ہے جس کے بانی
پیغمبر اسلام ﷺ ہیں، جنھوں نے امت کو علی علیہ
السلام کی اطاعت کرنے کی
راہنمائی فرمائی ہے تاکہ اس دروازے سے علم محمدیﷺ کے شہر میں داخل ھوسکیں-
امام صادق علیہ السلام کے زمانے میں ایسے حالات
پیدا ھوئے جس کے نتیجہ میں علوم کی ترویج کے لئے بیشتر امکانات فراہم ھوچکے تھے اور
دینی معارف کے اظہار کے لئے بیشتر فرصت پیدا ھوچکی تھی- دوسری جانب ہم دیکھتے ہیں
کہ شیعوں کی ستر فیصد روایتیں حضرت صادق علیہ السلام سے نقل کی گئی ہیں، اس کے
علاوہ اہل سنت کے فقہی مذاہب کی بھی اسی زمانہ میں بنیاد ڈالی گئی ہے –پس یہ دور،
مذاہب اسلام کی تشکیل کا دور تھا- یہ جو امام صادق علیہ السلام کے بارے میں رئیس مذہب
شیعہ کی اصطلاح زیادہ تر استعمال ھوتی ہے، اس کی بیشتر وجہ شیعہ فقہ کے اہل سنت کے
مذاہب کی نسبت سے ہے ورنہ تشیع اور مکتب امامت بنیادی معارف کے لحاظ سے فقہی مذاہب
کے مقابلے میں نہیں تھا بلکہ اس بنیادی اسلامی معارف میں شامل ہے جو مکتب اہل بیت علیہم
السلام کے علاوہ کہیں بھی حاصل
نہیں ھوسکتا ہے-
اس بنا پر، اس قسم کی اصطلاحات، تاریخی حالات کی عکاسی کرتی ہیں اور
یہ صرف ان کا توصیفی پہلو ہے اور مکتب اہل بیت علیہم السلام کے عنوان سے تشیع ، حقیقی
طور پر سچا اسلام ہے اور دوسرے مذاہب کے مقابلے میں صرف ایک فقہی مذہب نہیں ہے- اس
کے باوجود فقہ شیعہ کے لئے فخر و مباہات کا مقام ہے کہ امام صادق علیہ
السلام کے زمانہ میں دوسرے مذاہب
کے ساتھ ظاہر ھوا ، اس لحاظ سے علم شریعت کا بیان بھی زیادہ تر حضرت صادق علیہ
السلام سے مخصوص رہا ہے-
No comments:
Post a Comment